اکثر اپنے بیان سے تنازعات میں رہنے والے عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنے بیان کو جائز ٹھہرایا. کیجریوال نے کہا، پردھامنتري نریندر مودی کو بزدل اور نفسیاتی کہنے پر انہیں کوئی افسوس نہیں ہے. سی بی آئی نے حال ہی میں کیجریوال کے چیف سکریٹری راجندر کمار کے آفس پر ایک بدعنوانی کے معاملے میں چھاپہ مارا تھا. اس کے بعد کیجریوال نے مودی کے خلاف اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان الفاظ کا استعمال کیا تھا.
ایک انگریزی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کیجریوال نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ میں نے وزیر اعظم کے خلاف انتہائی خراب زبان استعمال کی، لیکن مجھے اس کا کوئی افسوس نہیں ہے. میں دل سے بولتا ہوں. مودی ویکسنگ کروانی زبان استعمال کرتے
ہیں لیکن ان کے کام اچھے نہیں ہیں. انہوں نے نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ میرے خلاف سی بی آئی کا استعمال کر رہے ہیں. کیجریوال نے کہا کہ مجھے سی بی آئی سے ڈر نہیں لگتا ہے. مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت میرے خلاف کوئی بھی انکوائری کرا سکتی ہے.
سی بی آئی کو چیلنج دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ دہلی سیکرٹریٹ میں 100 افسران کو بھیج دو اور ایک ایک فائل کھنگال لو. ساری فائلوں کی جانچ کر لیں. کیجریوال نے کہا کہ ہم نے مودی جی سے کہا تھا کہ ہم لوگ کام کرنے آئے ہیں جنگ نہیں. آپ اسکل انڈیا کی بات کرتے ہیں، میں نے دہلی کے لوگوں کو روزگار اور سارا کریڈٹ آپ کو دوں گا. آپ کو سوچھ بھارت کی بات کرتے ہیں تو میں دہلی کو صاف کروں گا اور سارا کریڈٹ آپ کو دوں گا. میری حکومت صرف کام کرنے آئی ہے.